حق کو پہنچانے کا ‘کام مسلمان مزید سرگرم انداز میں کریں‘۔’’نجات کیسے‘‘ کے عنوان پر برادر شفیع کا خطاب
حیدرآباد۔20 ۔ مئی(پریس نوٹ)نم آنکھیں اور ڈر و خوف سے کپکپاتے اجسام بلند
آواز میں چیخ اُٹھے کہ آخر اس دوزخ سے بچتے ہوئے ہم جنت میں کیسے جاسکتے
ہیں۔ یہ منظر ہے اُس پروگرام کا جسے غیرمسلموں تک اسلام کا پیغام پہنچانے
کیلئے منعقد کیا گیا تھا۔یونیورسل اسلامک ریسرچ سنٹر کی جانب سے شروع کردہ
اسلام سب کیلئے مہم کے ایک حصہ کے طور پر ضلع کریم نگر کے ٹاون مغل پیٹ میں
یہ پروگرام منعقد ہوا تھا۔ ’’نجات کیسے‘‘ کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے یو
آئی آر سی کے صدر برادر شفیع نے کہا کہ انسان ‘دنیا کی زندگی میں
بیماری‘مشکلات اور نقصانات سے بچنے کیلئے انتھک کوششیں کررہا ہے لیکن جہنم
سے بچنے کے تعلق سے غفلت میں مبتلا ہے۔ایک بار یہ نقصان آگیا تو اس سے نہیں
بچ سکتے۔ جہنم ایسی جگہ ہے جہاں انسان کو کھانے کیلئے کاٹے والے جھاڑ‘پینے
کیلئے سڑا ہوا خون اور پیپ دیا جائے گا۔ گرم گرم کھولتا ہوا پانی اوپر
ڈالا جائے گا اور زہریلے سانپ ڈستے رہیں گے۔ برادر شفیع نے‘ جو کہ پہلے
تلگواسلامی ٹی وی چینل رجومارگم کے ڈائرکٹر بھی ہیں ‘ جنت کے بارے میں
تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا کہ جنت میں انسان ہمیشہ جوان رہے گا‘ کبھی کسی قسم
کی تکلیف نہیں ہوگی اور نہ کبھی موت آئے گی اور ہر دلی خواہش پوری ہوگی۔
جنت اور جہنم کی تفصیلات بتانے کے بعد برادر
شفیع نے لوگوں سے پوچھا کہ آپ
کو جنت اور جہنم میں سے کیا چاہئیے؟سوال ختم ہونے کی دیر تھی کہ سب نے
بھرپور جوش اور کپکپاتی بلند آواز میں کہا کہ نہیں نہیں ہمیں دوزخ نہیں ‘
جنت ہی چاہئیے اور آپ بتائیے کہ جنت کیسے حاصل ہوسکتی ہے۔ تو برادر شفیع نے
کہا کہ جہنم سے ہمیں وہی بچاسکے گا جو جہنم کا مالک ہے اور جنت میں ہم کو
وہی داخلہ دے گا جو جنت کا مالک ہے۔ جنت اور جہنم کا مالک ایک ہے اور وہی
ہم سب کا بھی مالک ہے۔ اسی مالک یعنی اللہ کا یہ واضح اعلان ہے کہ وہ ہر
گناہ معاف کرسکتا ہے لیکن شرک کو معاف نہیں کرے گا اور شرک کرنے والوں کو
جہنم میں ڈالے گا۔ نجات کا ایک راستہ یہی ہے کہ ہم شرک کو چھوڑ دیں اور ایک
ہی اللہ کی عبادت کرنا شروع کردیں۔اس موقع پر شرک کے بارے میں بھی تفصیل
سے بتایا گیا۔اس موقع پر مسلمانوں سے دردمندانہ گذارش کرتے ہوئے برادر شفیع
نے کہا کہ مسلمانوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ حق دوسروں تک پہنچائے۔ حق نہ
پہنچانے والوں کے بارے میں اللہ نے سورہ عصر بیان کیا ہے کہ زمانے کی قسم‘
بے شک انسان سر تا سر نقصان میں ہے‘ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور
نیک عمل کیے اور جنہوں نے آپس میں حق کی وصیت کی اور ایک دوسرے کو صبر کی
نصیحت کی۔‘‘اس موقع پر یو آئی آر سی کے جنرل سکریٹری برادر سراج الرحمن نے
’’انسانوں کا خدا کون‘‘؟ کے عنوان پر تفصیلی خطاب کیا اور اس موقع پر
غیرمسلموں میں تلگو میں کتابیں اور ڈی وی ڈیز بھی تقسیم کیے گئے۔